‫‫کیٹیگری‬ :
04 October 2018 - 23:34
News ID: 437319
فونت
قائد انقلاب اسلامی عوامی رضاکار فورس کے عظیم الشان اجتماع میں ؛
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایران کی عوامی رضاکار فورس بسیج کے عظیم الشان اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی قوم کی ناقابل شکست طاقت و عظمت و اقتدار پر تاکید فرمائی۔
قائد انقلاب اسلامی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے جمعرات کی صبح تہران کے آزادی اسٹیڈیم میں ایران کی عوامی رضاکار فورس بسیج کے دسیوں ہزار کی تعداد میں موجود مخلص جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے عظمت ایران کو ایک تاریخی حقیقت قرار دیا اور فرمایا کہ علم، فلسفے، سیاست، ہنر اور انسانی علوم کے شعبوں میں اسلامی جمہوریہ ایران نے مسلمان قوموں اور بعض موقعوں پر پوری دنیا کی اقوام میں اپنی صلاحیت و توانائی کا لوہا منوایا ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے تاکید کے ساتھ فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے مقتدر ہونے کے بارے میں بس اتنا ہی کافی ہے کہ ملک کو برطانیہ اور امریکہ کے تسلط چھٹکارہ دلا دیا گیا۔

آپ نے فرمایا "استبدادی حکومت اور موروثی سلطنت کے شر سے ملک کی نجات، پچھلے چالس برس کے دوران تمام سازشوں کے مقابلے میں استقامت اور خطے اور دنیا میں ایران کی ساکھ اور احترام میں اضافہ اسلامی جمہوریہ ایران کی طاقت وتوانائی کی دیگر نشانیاں ہیں۔"

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ ایرانی قوم کی ناقابل شکست طاقت و توانائی بھی دین اسلام کی مرہون منت ہے اور اس ناقابل شکست طاقت و توانائی کا، ایران کے اسلامی انقلاب کی کامیابی، مقدس دفاع میں حاصل ہونے والی فتح اور گذشتہ چالیس سال کے دوران جاری رہنے والی استقامت میں بخوبی مشاہدہ کیا جا سکتا ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ دشمن، ایران اور خود اپنے اور علاقے کے بارے میں غلط اندازوں اور تخمینوں کی بنیاد پر یہ ظاہر کرنے کی کوشش کرتا رہا ہے کہ وہ بہت مستحکم موقف و پوزیشن میں ہے حالانکہ ایسا ہرگز نہیں ہے۔

آپ نے فرمایا " ہارڈ ویئر یعنی وسائل کے لحاظ سے امریکیوں کے طاقتور ہونے کے باوجود حقیقت یہ ہے کہ وہ مضبوط پوزیشن میں نہیں ہیں، اس لئے کہ عالمی مقابلوں میں طاقت اور توانائی کا تعین اور فیصلہ کرنے والا اصلی عامل، سافٹ ویئر یعنی منطق، استدلال اور نئی بات ہے اور امریکا ان میں بہت کمزور ہے اور منطق اور استدلال کی فقدان کی وجہ سے ہی منھ زوری سے کام لیتا ہے۔"

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے عوامی رضاکار فورس بسیج کے اجتماع سے خطاب میں امریکا کی لبرل ڈیموکریسی کی شرمناک شکست اور اس پر دنیا میں تنقید کا سلسلہ شروع ہوجانے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا " یہی وجہ ہے کہ امریکا ایٹمی طاقت پیشرفتہ ٹیکنالوجی اورزیادہ مالی توانائی کے باوجود بہت سے علاقوں میں جیسے عراق، شام، لبنان، پاکستان، اور افغانستان میں شکست کھاچکا ہے اور دوسری شکستیں بھی امریکا کے انتظار میں ہیں۔"

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ دشمن نے اسلام سے بھرپور شکست کھائی ہے اور وہ اسلامی انقلاب سے خوار کھائے بیٹھا ہے، فرمایا کہ دشمن ایک ایسی بڑی اسلامی طاقت کے وجود سے جو علاقے میں اس کے اغراض و مقاصد کے حصول کی راہ میں سیسہ پلائی ہوئی دیوار بنی ہوئی ہے، ہمیشہ خوف زدہ رہتا ہے۔

آپ نے امریکی صدر کے اس بیان کے بارے میں کہ ایران امریکا کے سامنے جھک جائے گا، فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا نازک پودہ، چالیس برس بیت جانے پر اب ایک بڑے تناور درخت میں تبدیل ہو چکا ہے اور دشمن، اسلامی انقلاب اور ایرانی قوم کے انقلابی و ایمانی جذبے کو بالکل بھی نہیں پہچان سکا ہے اور اس کی یہ غلط سوچ و فکر اور غلط اندازہ و تخمینہ ہی اس کی گمراہی کا باعث بنا ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا " میں نے سنا ہے کہ امریکی صدر(ٹرمپ) نےبعض یورپی ملکوں کے سربراہوں سے کہا ہے کہ اگر دو تین ماہ صبر کرلو تو اسلامی جمہوریہ ایران کا کام تمام ہوجائے گا۔اس پر یہ بات میرے ذہن میں آئی کہ چالیس سال یعنی چار عشرے قبل وہی لوگ جو ملک میں امریکی آلہ کار بنے ہوئے تھے اور وہ خود بھی ایک دوسرے کو دلاسہ دلاتے تھے امید دلاتے تھے کہ چھے ماہ رکو سب صحیح ہو جائے گا، ایک سال رکو یہ سب ختم ہو جائے گا، مگر چالیس برس پورے ہو گئےاور اسلامی جمہوریہ ایران جو اس وقت ایک نازک پودا تھا، ایک تناور درخت میں تبدیل ہو گیا اور یہ خود کو اور اپنے یورپی اتحادیوں کو تسلی ہی دلاتے رہے، اس پر ایک عامیانہ شعر میرے ذہن آرہا ہے کہ( شتر در خواب بیند پنبه دانه ، گہی لپ لپ خورد گه دانه دانه) اونٹ کو خواب میں روئی کے دانے ہی نظرآتے ہیں، کبھی زیادہ زیادہ اور کبھی ایک ایک دانہ کھاتا ہے (یعنی اردو مطلب ہوا کہ بلی کو خواب میں چھیچڑے ہی نظر آتے ہیں)

رہبر انقلاب اسلامی آیت العظمی سید علی خامنہ ای نے امریکی پابندیوں کی جانب بھی اشارہ کیا اور ایران کی جغفرافیائی و موسمیاتی خصوصیات، افرادی قوت اور قدرتی ذخائر کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا " پابندیوں کا واضح مطلب یہ ہے کہ دشمن کے پاس اسلامی نظام کے مقابلے میں اقتصادی پابندیوں کے سوا کوئی اور راستہ باقی نہیں بچا لیکن یہ اقتصادی پابندیاں ایران کی معیشت سے کہیں زیادہ کمزور ہیں۔ ایرانی معیشت پابندیوں کو ناکام بنا سکتی ہے اور اللہ کی طاقت سے، ہم پابندیوں کو ناکام بنائیں گے۔ پابندیوں کی ناکامی امریکہ کی ناکامی ہوگی اور اس شکست کے نتیجے میں امریکہ ایرانی قوم سے ایک اور طمانچہ کھائے گا۔"

رہبر انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کے آخر میں قوم کے درمیان اتحاد، عزم محکم اور احساس توانائی کی ضرورت پر زور دیا اور فرمایا کہ عوام اور اعلی حکام نے باہمی اتحاد کے ذریعے دشمن کو اپنی طاقت کا پیغام دے دیا ہے کیوں کہ اگردشمن کو اپنے مقابلے میں طاقتورقوم نظرنہ آئے تو وہ مزید گستاخ ہوجائے گا۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬